Orhan

Add To collaction

حدت عشق

حدت عشق
از قلم حبہ شیخ
قسط نمبر5

شاہ ذل سیدھا آفس سے اپنے کمرے میں آیا اور فریش ہونے باتھروم میں چلا گیا.......
قریبا دس منٹ بعد باہر نکلا اور آرام کرنے کی غرض سے بیڈ پر لیٹ گیا...... 
لیٹے لیٹے شاہ ذل کا سارا کو دیکھنے کا دل شدت سے چاہا..اپنے دل کی مانتے ہوۓ شاہ ذل اٹھا اور سارہ کے کمرے کی طرف قدم بڑھانے لگا.......
کمرے کے باہر پہنچ کر خود کو نارمل کرنے لگا.....
کہ اچانک سارہ کے رونے کی آواز کانوں سے ٹکرائ.....
شاہ ذل جلدی سے روم  میں داخل ہوا اور سارہ کو دھواں دار روتے دیکھ کو بوکھلا گیا.....
شاہ ذل لمبے لمبے قدم بڑھاتے ہوۓ اس تک پہنچا اور پریشانی سے پوچھنے لگا....
کیا ہوا سارہ رو کیوں رہی ہو کوئ مسلہ ہے بتاؤ.....
اس کو روتے دیکھ...شاہ ذل کو بہت تکلیف ہورہی تھی.....
شاہ ذل کی بات سنتے ہی سارہ ایک بار پھر رونےلگی اور روتے روتے شاہ ذل کے گلے لگ گئ....❤
سارہ کو ایسے روتا دیکھ شاہ ذل ایک دم بوکھلا گیا اور خود پر کنٹرول رکھتے ہوۓ سارہ کو خود سے الگ کیا اور وجہ پوچھنے لگا........
سارہ بتاؤ کیا ہوا ہے کسی نے کچھ کہا ہے کیا.........
شاہ ذل کو جو سمجھ آئ پوچھنے لگا....
سارہ نے سر اٹھا کر شاہ ذل کو دیکھا اور ہچکیوں سمیت بامشکل بول پائ.........
شاہ ذل بھائ وہ دانش کی موت ہو گئ..اور بات مکمل ہوتے ہی ایک بار پھر رونے لگی........
شاہ ذل پوچھنے لگا..کون دانش؟؟؟؟؟؟مجھے بتاؤ کہاں رہتا ہے وہ تمہارا یونی فرینڈ ہے؟؟؟ شاہ ذل پریشانی سے سارہ کو دیکھتے ہوۓ بولا..
نہیں شاہ ذل بھائ وہ میرا کچھ نہیں لگتا..نہ ہی میرا یونی فرینڈ ہے..سارہ نے جواب دیا....
.........پھر کون ہے؟؟..........
........شاہ ذل نے حیرت زدہ ہوۓ پوچھا.......
وہ...وہ..وہ...سارہ نے آنسوں صاف کرتے ہوۓ ٹی وی کی طرف اشارہ کیا....
شاہ ذل نے فورا ٹی وی کی طرف دیکھا تو ٹی وی پر مشہور ڈرامہ""میرے پاس تم ہو""کے ہیرو کے مرنے پر  emotional ہوتے ہوۓ رونے لگی......
اور شاہ ذل کا دل چاہا اپنا سر پیٹ لے یا سامنے بیٹھی لڑکی کو کھڑکی سے نیچے پھینک دے......
شاہ ذل نے خود کو کچھ کہنے سے باز رکھا اور سارہ کے آنسوں صاف کیے......
اور سنجیدگی طاری کی اور بولا......
بیوقوف لڑکی تم اس لیے رو رہی تھی تمہیں پتا ہے تمھاری اس حرکت سے میں کتنا پریشان ہو گیا تھا.. میری جان نکل گئ تھی...میری تمھے اسطرح روتے دیکھ............................
نہ چاہتے ہوۓ بھی اس کے لہجے میں غصے کا عنصر شامل ہو گیا تھا........
اور سارہ جو خوش ہو گئ تھی......اسکے ڈانٹے پر ایک بار پھر رونے لگی...
کیا مصیبت ہے کیا مسلہ آن پڑا ہے جو پھر سے رونے لگ گئ ہو.......
...... اس بار شاہ ذل نے چڑتے ہوۓ کہا...........
آپ مجھے ڈانٹ رہے ہیں اس لیے رو رہی ہوں سارہ نے معصومیت سے ناراض ہوتے ہوۓ جواب دیا..........
سارہ کی اس حرکت پر شاہ ذل کے چہرے پر مسکراہٹ رینگ گئ.
اچھا اب نہیں ڈانٹتا plz ہاتھ جوڑتا ہوں تمھارے آگے.
شاہ ذل ہار مانتے ہوۓ....اس کے آنسو صاف کرنے لگا.....
رونی رونی متورم آنکھیں اس پر متضاد اس کا سیاہ تل اس کے حسن میں مذید چار چاند لگا رہے تھے...
  سارہ جو اس کے قریب بیھٹی تھی اس کی نظروں کی تپش کو برداشت نہ کرتے ہوۓ وہ بے اختیار اس سے دور ہوئ........اسے ایسا کرتے دیکھ شاہ ذل مسکرانے لگا اور اٹھ کر اپنے روم کی طرف روانہ ہو گیا.............
ہاں!ظفر بولو کیا خبر ہے.شاہ نے کال اٹنڈ کرتے ہی سوال کیا..........
سر میڈم آج گھر میں اکیلی ہیں.ان کے والد,والدہ اور دادی رہتی ہیں ان کے ساتھ جو آج اپنے کسی دوست کی شادی میں میں کراچی گۓ ہیں.......
ان کے والد کا نام عادل افتخار ہے پسند کی شادی کی وجہ سے گھر والوں نے گھر سے بے دخل کر دیا تھا.......
کوئ قریبی رشتے دار نہیں ہیں.میڈم کا نام لبابہ عادل ہے.
"Bs english" کی ,student, ہیں اور قریبی محلے 
میں ہوم ٹیوشن پڑھاتیں ہیں.....
والد صاحب کا کریانے کا سٹور ہیں.زندگی آرام سے گزر بسر ہو رہی ہیں.
ظفر نے جلدی جلدی اپنی بات مکمل کی.....یہ نہ ہو کال کاٹ دے.....
............Good work..کال کے پیچھے سے آواز ابھری
اور کال کھٹاک سے بند کر دی اور بےحسی سے بولا!!
لبابہ عادل تمھیں تو مزہ میں چکھاو گا..تمہاری ذات کو نہ مسل ڈالا تو میرا نام بھی خبیب شاہ نہیں..
خبیب شاہ پیچھے شاہ زین کو خود کی طرف تکتا پایا یار میں تو سمجھا تھا تو بھول جاۓ گا پر تو...تو سیریس ہے......
شاہ زین نے افسوس سے کہا!
شاہ زین کی بات سنتے ہی جبیب شاہ کا پارہ ہائ ہوا
اور غصے میں بولا.......خبیب شاہ اپنا حساب کسی پر نہیں چھوڑتا.اسے اپنا حساب اچھے سے سود سمیت لینا آتا ہے..اور یہ سب کہتے ہی وہ غصے سے نکلتا چلا گیا..اور شاہ زین اپنے دوست کا یہ روپ دیکھ کر افسوس سے وہی سوچ میں غرق ہو گیا...............

   1
0 Comments